سردار خالد ابراہیم خان کے خلاف سازش کی جا رہی ہے | سردار عاطف مجید

نیوزڈیسک | راولپنڈی

جموں کشمیر پیپلز پارٹی کے رہنما سردار عاطف مجید ایڈووکیٹ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ آزاد کشمیر کے قانون اور عدالتوں کو ایک مخصوص گروپ کا آلہ کار نہیں بننے دیں گے۔

سردار خالد ابراہیم کے خلاف توہین عدالت کیس پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ راجپوت لیگ کے سیکرٹری جنرل عبدالرشید ترابی کی ایما پر برادری ازم کو قانونی اداروں کے ذریعے عوام میں پھیلایا جارہا ہے۔ جس کی بنیاد پر آزاد کشمیر کے سب سے ذیادہ صاف ستھرے کردار کے مالک سردار خالد ابراہیم خان کا غیر قانونی اور غیر آئینی ٹرائل کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اا سب ڈرامے کا ماسٹر مائنڈ راجہ فاروق حیدر خان ہے اور مقصد سردار خالد ابراہیم خان کو اسمبلی سے باہر رکھنا ہے۔

سردار عاطف مجید کا کہنا تھا کہ اگر یہ غیر قانونی اور غیر آئینی اقدام نہ توکے گئے تو آزاد کشمیر کے انصاف پسند لوگ حکومت اور آیئنی اداروں میں بیٹھے ہوئے نام نہاد ٹولے کو اٹھا کر باہر پھینک دیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سردار خالد ابراہیم خان صاحب کا ٹرائل خلاف آیئن ہے فلور آف دی ہاوس پر ان کی تقریر کو بنیاد بنا کر مہم جوئی کی جارہی ہے اور ہم اس پوری سازش سے آگاہ ہیں۔ اس سازش کے تانے اور بانے وزیراعظم ہاوس سے جا کر ملتے ہیں۔

سردار عاطف مجید کا کہنا تھا کہ قانونی اداروں کے سب سے اہم عہدے پر فائز شخص جماعت اسلامی کا بندہ ہے۔ جماعت اسلامی جو کے راجپوت لیگ کی دم چھلا جماعت ہے، اور عبدالرشید ترابی اس قبیلائی سیاست میں جنرل سیکرٹری کا کردار ادا کر رہے ہیں، باہم سازباز کے ذریعے خالد صاحب کو راستے سےہٹانا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس مکروہ اور شرمناک کھیل کی جس قدر مذمت کی جائے وہ کم ہے۔ سردار خالد ابراہیم خان صاف ستھری سیاست کے علمبردار آزاد کشمیر میں کرپشن لوٹ مار اقرباء پروری کے راستے میں سب سے بڑی دیوار ہیں۔ لہذا اس دیوار کو گرانے کی منصوبہ بندیاں کی جارہی ہیں۔

سردار عاطف مجید ایڈووکیٹ نے کہا کے آزاد کشمیر کی حکومت ادارے اور جھنڈیاں غازی ملت سردار محمد ابراہیم خان صاحب مرحوم کی مرہون منت ہیں۔ آزاد کشمیر کا چپہ چپہ ہمارے اسلاف کے لہو سے سینچا گیا ہے۔ ڈوگروں کے نوکروں کے چاکر آج ہماری لیڈر شپ کو دیوار کے ساتھ لگانے کی کوشش کررہے ہیں۔ ہم اپنے اسلاف کی عظیم روایات کے امین ہیں۔ اگر ہمارے لیڈر کے خلاف یہ نام نہاد ٹرائل روکا نہ گیا اور اس کے نتیجے میں سردار خالد ابراہیم خان صاحب کو راستے سے ہٹانے کی کوشش ہوئی تو پھر دمادم مست قلندر ہوگا اور آزادکشمیر کے اقتدار کے ایوانوں میں بیٹھنے والوں کو لوگ سڑکوں پر گھسیٹیں گے۔