اسامہ شیخ | رپورٹ
پاکستان مسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر کے سینئر رہنما اور مشیر آزاد کشمیر حکومت، سردار خان بہادر خان (مرحوم) ، کی وفات سے جہاں آزاد کشمیر کی سیاست ایک تجربہ کار اور منجے ہوئے سیاستدان سے محروم ہوگئی ہے وہیں خان صاحب مرحوم کے حلقہ کی عوام ایک باپ جیسی شخصیت سے محروم ہوگئی ہے.
خان صاحب (مرحوم) کی کمی تو سیاست میں پوری نہیں کی جاسکتی لیکن ان کی انتخابی نشست پر ممبر قانون ساز اسمبلی منتخب کرنے کے لیئے ضمنی انتخابات کی تیاریاں تمام سیاسی جماعتوں نے شروع کر دی ہیں. متعدد سیاسی جماعتوں نے اپنے اپنے امیدواران نامزد کر دیئے ہیں جن میں پیپلز پارٹی کے سردار غلام صادق، جموں کشمیر پیپلز پارٹی کے سردار نظام خان، مسلم کانفرنس کے کاشان مسعود،پاکستان اور پاکستان تحریکِ انصاف کے سردار سوار خان کی نامزدگیاں سامنے آئی ہیں جبکہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جانب سے سردار عامر کو ٹکٹ جاری کرنے کا مضبوط امکان ہے.
پیپلز پارٹی
ضمنی انتخابات کی مہم کا آغاز کرنے میں پیپلز پارٹی کے سردار غلام صادق کو اپنے مدمقابل امیدواران پر سبقت حاصل ہے.انہوں نے اپنی انتخابی مہم کا آغاز سب سے پہلے کیا جس کی بدولت سردار غلام صادق خان صاحب کافی گراؤنڈ ورک مکمل کرچکے ہیں. سابق ممبر و سپیکر قانون ساز اسمبلی ہونے کی حیثیت سے ان کا سیاسی تجربہ اپنے مد مقابل امیدواران سے کئی گنا زیادہ ہے اور وہ اس تجربہ کو بخوبی استعمال کر رہے ہیں.
جموں کشمیر پیپلز پارٹی
جموں کشمیر پیپلز پارٹی کے نامزد امیدوار سردار نظام خان پہلی مرتبہ قانون ساز اسمبلی کے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں. اس سے پہلے وہ چیئرمین زکوٰۃ حلقہ نمبر 2 پونچھ رہ چکے ہیں. انہوں نے ایک سیاسی کارکن کی حیثیت سے تمام تر الیکشنز میں انتہائی اہم کردار ادا کیا ہے. حلقہ کی عوام سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق سردار نظام خان کا اپنا ذاتی ووٹ بینک 3500 سے 4000 تک ہے. اس ووٹ بینک کی بدولت انہوں نے حلقہ ایل اے 18 پونچھ 02 سے منتخب ہونے والے سابق امیدواران کو ہمیشہ اکثریت دلوائی ہے. سردار نظام خان ایک سفید پوش عوامی آدمی ہونے کی حیثیت سے ہمیشہ اپنے حلقہ کے لوگوں کی خدمت میں پیش پیش رہے ہیں. بحیثیت سیاسی کارکن سردار نظام خان الیکشن کیمپین چلانے اور سیاسی جوڑ توڑ کرنے میں اپنے مدمقابل تمام تر امیدواران سے زیادہ مہارت حاصل رکھتے ہیں .
مسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر
مسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر کا ٹکٹ تاحال جاری نہ کیا گیا ہے البتہ چار امیدواران نے ٹکٹ کے حصول کے لیئے اپنے کاغذات جمع کرائے ہیں. جن میں سردار ارزش، ضیاء سردار، اعجاز نثار اور سردار عامر شامل ہیں. سینئر لیگی رہنما سے موصول ہونے والی اطلاع کے مطابق سردار عامر کو ٹکٹ جاری کرنے کا قوی امکان ہے. سردار عامر سردار خان بہادر خان صاحب (مرحوم) کے پوتے ہیں. ان کا سیاسی کیریئر کے بی خان (مرحوم) کے زیرِ سایہ رہا ہے. کے بی خان صاحب (مرحوم ) کی سیاست کسی پارٹی کی محتاج نہیں رہی ہے لیکن سردار عامر صاحب کی سیاست کو یہ آزادی حاصل نہ ہے. سردار عامر عوامِ حلقہ میں خاصی مقبولیت رکھتے ہیں. لوگوں کی ہمدردیاں بھی ان کے ساتھ ہیں. لیکن ان کو ٹکٹ جاری ہونے کی صورت میں مسلم لیگ (ن) کو حلقہ میں کافی نقصان اٹھانا پڑے گا. ہماری اطلاعات کے مطابق سردار ارزش، جو کے بی خان (مرحوم) کے بھتیجے ہیں، ایک سیاسی کارکن ہونے کی حیثیت سے عوام میں بہت مقبول ہیں. سردار عامر کو ٹکٹ ملنے کی صورت میں سردار ارزش کا آزاد حیثیت سے الیکشن لڑنے کا امکان ہے. جس صورت میں سردار عامر اور مسلم لیگ (ن) کا ووٹ بینک ٹوٹے گا اور اس کا فائدہ دوسری جماعتوں کو جائے گا.
پاکستان تحریک انصاف
پاکستان تحریک انصاف کے نامزد امیدوار سردار سوار خان سابق ممبر کشمیر کونسل رہ چکے ہیں. سردار سوار خان ایک معتبر سیاستدان ہیں لیکن انہوں نے اپنی انتخابی مہم کا آغاز کا فی دیر سے کیا ہے. حلقہ سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق سردار سوار خان الیکشن میں سب سے زیادہ نقصان پیپلز پارٹی کے سردار غلام صادق خان کو پہنچائیں گے. سردار سوار خان کی اپنی سیاسی پوزیشن حلقہ میں تھوڑی محنت کی طلبگار ہے. ان کے مدمقابل امیدواران گراس روٹ لیول تک سیاست کرتے ہیں . اطلاعات کے مطابق سردار سوار خان صاحب مرکزی حکومت کی جانب سے معاونت کی امید رکھتے ہیں لیکن ہم انتہائی ذمہ داری کے ساتھ بتا سکتے ہیں کہ وفاقی حکومت کسی قسم کی مداخلت یا معاونت نہیں کرے گی.
مسلم کانفرنس
مسلم کانفرنس کے نامزد امیداوار کاشان مسعود ، ہماری اطلاعات کہ مطابق، آنے والے دنوں میں پاکستان تحریک انصاف کے نامزد امیدوار سردار سوار خان کے حق میں بیٹھ جائیں گے اور ان کی مکمل حمایت کا اعلان کریں گے.
موجودہ مقابلہ
پونچھ حلقہ نمبر 2 میں عوام کا رجحان سیاسی جماعتوں سے زیادہ الیکشن لڑنے والے امیدوار کی جانب ہوتا ہے. اگر کوئی جماعت عوامی نمائندہ اپنا امیدوار بناتی ہے تو اسکی جیت یقینی ہوتی ہے. یہ وہ معیار ہے جو مرحوم خان بہادر خان صاحب نے عوام کے سامنے رکھا تھا. اس معیار کو مدِنظر رکھتے ہوئے موجودہ مقابلہ پیپلز پارٹی کے سردار غلام صادق خان اور جموں کشمیر پیپلز پارٹی کے سردار نظام خان کے درمیان واضح طور پر پایا جا رہا ہے. جہاں سردار غلام صادق خان صاحب ایک منجے ہوئے سیاست دان ہیں وہیں سردار نظام خان ایک عوامی آدمی ہیں . سردار غلام صادق خان صاحب کے پاس تجربہ ہے اور ماضی میں انہوں نے اقتدار میں رہ کر بھی عوامی مسائل سے خود کو آگاہ رکھا ہوا تھا. سردار نظام خان وہ شخص ہیں جنہوں نے سردار غلام صادق صاحب کو عوامی مسائل سے آگاہ رکھا ہوا تھا. اب دیکھنا یہ ہے کہ عوام ِحلقہ نمبر 2 کیا کِنگ کو جتاتی ہے یا کِنگ میکر کو.