نیوز ڈیسک | اسلام آباد
صدر مملکت ممنون حسین نے ایوان صدر میں وفاقی کابینہ سے حلف لیا۔ اس موقع پر وزیراعظم عمران خان بھی موجود تھے۔ حلف برداری کے بعد وزیرِاعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کا پہلا اجلاس بھی آج ہی طلب کرلیا گیا۔
پی ٹی آئی کی جانب سے ہفتے کو وزیراعظم عمران خان کی حلف برداری کے بعد 15 وزرا اور 5 مشیروں پر مشتمل 20 رکنی کابینہ کا اعلان کیا گیا تھا۔ تاہم آج ایک وزیر خسرو بختیار کا اضافہ کیا گیا ہے جن کا تعلق جنوبی پنجاب سے ہے اور انہیں وزیر آبی وسائل بنایا گیا ہے۔
وفاقی کابینہ میں شامل ہونے والے وزراء
پرویز خٹک | وزارت دفاع
اسد عمر | وزارت خزانہ
فروغ نسیم | وزارت قانون و انصاف
شاہ محمود قریشی | وزارت خارجہ
شیخ رشید احمد | وزارت ریلوے
فواد چوہدری | وزارت اطلاعات و نشریات
شیریں مزاری | وزارت انسانی حقوق
نورالحق قادری | وزارت مذہبی امور
اور غلام سرور خان | وزارت پیٹرولیم
زبیدہ جلال | وزیر دفاعی پیداوار
فہمید ہ مرزا | وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ (جی ڈی اے)
خالد مقبول صدیقی | وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی (ایم کیو ایم)
شفقت محمود | وزیر برائے تعلیم و قومی ورثہ
عامرکیانی | وزیر صحت
طارق بشیر | وزیر سٹیٹس اینڈ فرنٹیئر ریجنز
وفاقی کابینہ میں شامل ہونے والے مشیر
محمد شہزاد ارباب | اسٹیبلشمنٹ ڈویژن
عبدالرزاق داؤد | کامرس، ٹیکسٹائل، انڈسٹری پروڈکشن اور انویسٹمنٹ
ڈاکٹر عشرت حسین | ادارہ جاتی اصلاحات
امین اسلم | موسمیاتی تبدیلی
بابر اعوان | پارلیمانی امور
وزیرِ اعظم عمران خان نے وزارتِ داخلہ اپنے پاس رکھنے کا فیصلہ کیا ہے اور معاونت کے لئے دو مشیر رکھنے پر غور کر رہے ہیں جن میں سابق انسپیکٹر جنرل پولیس شعیب سڈل اور ناصر درانی کے نام زیرِ غور ہیں۔ وزارتِ امورِ کشمیر بھی اس وقت وزیرِ اعظم عمران خان کے پاس ہی ہے. ذرائع کے مطابق وزارتِ امورِ کشمیر کے لیئےمحترمہ نورین فاورق ابراہیم خان صاحبہ کے نام پر غور کیا جا رہا ہے. محترمہ نورین فاورق ابراہیم خان صاحبہ ریاست آزاد کشمیر کے بانی، غازیِ ملت سردار محمد ابراہیم خان صاحب (مرحوم) کی بہو ہیں اور پی ٹی آئی کے ویمن ونگ کی سابق صدر بھی رہ چکی ہیں.