نیوزڈیسک | روزنامہ کشمیر پیج
گوگل کے خلاف فیڈرل کورٹ میں ایک دعویٰ دائر کیا گیا ہے جس میں گوگل کو لوگوں کی پرائیویسی پامال کرنے کا الزام لگایا گیا ہے. مدعی کا کہنا ہے کہ لوکیشن سیٹینگز آف کرنےکے باوجود بھی گوگل اسمارٹ فون یوزرز کے پتے سے باخبر رہتا ہے اور اس طرح گوگل لوگوں کی رازداری پر حملہ آور وہ رہا ہے.
کیلی فورنیا کے ایک آدمی نے جمعہ کو ایک دعویٰ دائر کیا جس میں اس نےامریکہ کے تمام آئی فون اور اینڈرائڈ فون صارفین کی نمائندگی کرنے کا دعویٰ کیا اور کہا ہے کہ گوگل لوکیشن سیٹنگز آف کرنے کے باوجود بھی تمام صارفین کی نقل و حرکت کی رپورٹ اپنے پاس محفوظ رکھتا ہے . مدعی کا کہنا تھا کہ گوگل نے واضح طور پر اپنے آپریٹنگ سسٹم اور ایپس کے صارفین کو بتایا تھا کہ بعض سیٹنگز کو آن کرنے سے گوگل صارف کی نقل و حرکت سے آگاہی نہیں رکھ سکے گا . لیکن گوگل نے اپنے صارفین سے جھوٹ بولا ہے.
دعویٰ میں گوگل پر رازداری کے قانون کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے، اور گزشتہ ہفتے کے ایک اخبار کی رپورٹ کا سہارا لیا گیا ہے جس کی ایک یونیورسٹی کے محققین کی طرف سے تصدیق کی گئی ہے.
ایک غیر منافع بخش عوامی مفاد گروپ، الیکٹرانک پرائیویسی انفارمیشن سینٹر نے کہا ہے کہ اس نے امریکی فیڈرل ٹریڈ کمیشن کو ایک خط بھیجا ہےتا کہ دیکھا جائے کہ آیا گوگل نے ان کے2011 کےحکمِ منظوری کی خلاف ورزی کی ہے. جس کے مطابق انٹرنیٹ صارفین کی ایک بار معلومات لینے کے بعد گوگل اپنی پالیسی تبدیل نہیںکر سکتا.
گوگل نےفلوقت ان الزامات کا کوئی جواب نہیں دیا.