مسلئہ کشمیر پر بھارت سے کوئی مذاکرات نہیں کیئے جائیں گے | سید علی گیلانی

نیوز ڈیسک | سرینگر
مقبوضہ کشمیر کے انقلابی سیاسی رہنما اور حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین سید علی گیلانی نے مسئلہ کشمیر پر حکومت ہندوستان کی طرف سے مذاکرات کی پیشکش کو ٹھکرادیا ہے۔ اس کا انکشاف حریت کانفرنس (گ) کے ایک ترجمان نے کیاہے۔ انہوں نے کہا ’15مارچ رات کے قریب ساڑھے آٹھ بجے بھارت کی انٹیلی جنس ایجنسی (آئی بی ) کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے حریت چیرمین گیلانی کی رہائش گاہ حیدرپورہ سری نگر میں ایک ملاقات کے دوران گیلانی کو مذاکرات میں شمولیت اختیار کرنے کی دعوت دی ۔ حریت چیرمین نے مذکورہ بھارتی انٹیلی جنس کے عہدیدار کو صاف وشفاف زبان میں بات کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر ایک تنازعے کی صورت میں اس وقت نہ صرف برصغیر، بلکہ امنِ عالم کے لیے سنگین خطرہ بنا ہوا ہے۔ جب تک بھارت اس کی تاریخی حیثیت اور اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے اس مسئلے کو ایڈرس کرنے پر اپنی رضامندی ظاہر نہیں کرتا تب تک مذاکرات نہیں کیئے جائیں گے۔ ترجمان نے ملاقات کرنے والے آئی بی عہدیدار کا نام ظاہر نہیں کیا ہے۔

اس انکشاف سے یہ ظاہر ضرور ہوا ہے کہ بھارت کو مقبوضہ کشمیر کی عوام اور سیاسی رہنماؤں سے خطرہ لاحق ہے جسے ختم کرنے کے لیئے بھارت جب بھارت کشمیری سیاسی رہنماؤں کو اپنا تابعدار نہ بنا سکا تو اس نے ریاستی پشتینی کے قانون میں تبدیلی لانے کی مکروہ کوشش کی. حریت کانفرنس (گ) کے اس انکشاف سے بھارتی عزائم واضح نظر آرہے ہیں. بھارت دانستہ طور پر مقبوضہ کشمیر میں وہی پالیسی اپنا رہا ہے جو اسرائیل نے فلسطین میں اپنائی ہوئی ہے. اس پسِ منظر کیساتھ پاکستانی حکومت کو بھارتی حکومت کیساتھ مذاکرات کرنے میں کافی مسلئہ پیش آسکتا ہے.