نیوزڈیسک | اسلام آباد
وزیرِاعظم پاکستان عمران خان کی جانب سے دیئے گئے افتتاحی خطاب پر سیاسی جماعتوں کی طرف سے کافی تنقید کی گئی تھی. کشمیر کے مختلف سیاسی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ مسلئہ کشمیر پر بات نہ کر کے عمران خان صاحب نے کشمیریوں کے جزبات کو ٹھیس پہنچائی ہے. البتہ آج وزیرِاعظم پاکستان عمران خان کی طرف سے کشمیر پر واضح موقف سامنے آگیا. وزیرِاعظم عمران خان نے اپنے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ کے زریعے لکھا کہ،
میری تقریب حلف برداری کیلئے پاکستان آنے پر میں سدھو کا مشکور ہوں۔ وہ امن کا پیامبر بن کرآیا جسے پاکستانی عوام نے بے پناہ محبت اور پیار دیا۔ بھارت میں جو لوگ سدھو کیخلاف تلواریں سونتے ہوئے ہیں وہ حقیقت میں برصغیر کے امن پر حملہ آور ہیں جس کے بغیر ہمارے لوگوں کی ترقی ممکن نہیں۔
انہوں نے پاکستان اور ہندوستان کے مستقبل پر بات کرتے ہوئے مزید لکھا کہ،
مستقبل کی جانب پیش قدمی کیلئے ہندوستان اور پاکستان کو مذاکرات کرنا ہوں گے اور کمشیر سمیت تمام تصفیہ طلب معاملات کا حل نکالناہوگا۔ غربت مٹانے اور برصغیر کے عوام کی زندگیوں میں بہتری لانے کا آسان ترین نسخہ ہے کہ بات چیت کے ذریعے تنازعات حل کئے جائیں اور باہم تجارت کا آغاز کیا جائے۔
مستقبل کی جانب پیش قدمی کیلئے ہندوستان اور پاکستان کو مذاکرات کرنا ہوں گے اور کمشیر سمیت تمام تصفیہ طلب معاملات کا حل نکالناہوگا۔ غربت مٹانے اور برصغیر کے عوام کی زندگیوں میں بہتری لانے کا آسان ترین نسخہ ہے کہ بات چیت کے ذریعے تنازعات حل کئے جائیں اور باہم تجارت کا آغاز کیا جائے۔ https://t.co/Qrensna0CJ
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) August 21, 2018
واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت کی طرف سے معاملات کو حل کرنے کے لیئے مذاکرات کی پیش کش کی گئی ہے. انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور بھارت دونوں ایٹمی قوتیں ہیں اور دونوں ممالک کسی قسم کا ایڈونچر نہیں کرسکتے اس لیئے مذاکرات ہی واحد حل ہے. وزیرِاعظم عمران خان کا آج کا بیان اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ پاکستان کی نئی حکومت مسلئہ کشمیر کو حل کرنے میں سنجیدہ ہے.