نیوز ڈیسک | اسلام آباد
بھارتی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت ’ ہر ایک سے ‘ کشمیر کے معاملے پر بات چیت کیلئے تیار ہے۔ تاہم انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں جاری تحریک آزادی کے پیچھے پاکستانی معاونت کے ہونے کا دعوی کیا۔ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا
’’میرے خیال میں کشمیر کا مسئلہ حل کیا جائیگا، ہم ہر ایک سے بات کرنے کیلئے تیار ہیں‘‘۔
راجناتھ سنگھ نے مقبوضہ کشمیر میں جاری تحریک آزادی کو دہشتگردی کا نام دیتے ہوئے کہا کہ ’’جہاں تک جموں و کشمیر میں دہشت گردی کی بات ہے، تمام سیکورٹی ایجنسیاں مکمل تال میل سے کام کررہی ہیں، کشمیر میں دہشت گردی پاکستانی معاونت سے چل رہی ہے‘‘۔
بھارتی وزیر خارجہ سے دفعہ 370 کو ختم کرنے سے متعلق طلباء نے انکی جماعت کا موقف پوچھا تو انہوں نے کہا ’’میں اس حساس مسئلے میں کوئی رائے نہیں دے سکتا، لوگوں کو انتظار کرنا ہوگا‘‘۔ انہوں نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا ’’ کئی ایسے معاملات ہیں جو حل کرنے میں وقت لیتے ہیں، یہ معاملہ بھی ان میں سے ایک ہے‘‘۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے اور یہ اسی طرح رہیگا، کوئی طاقت ریاست جموں کشمیر کو بھارت سے علیحدہ نہیں کرسکتی‘‘۔
مقبوضہ کشمیر کے پشتینی قانون آرٹیکل 35A سے متعلق جب ایک طالب علم نے سوال کیا تو بھارتی وزیر خارجہ نے کچھ سیکنڈ خاموش رہنے کے بعد کہا کہ، اگر میں اس معاملے میں کچھ کہوں تو یہ بین الاقوامی سطح پر خبر بن جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر میرے بیان سے کھلبلی مچ جانے کا بھی اندیشہ ہے لہٰذا آپ انتظار کریں، جلد بازی سے کام نہ لیں۔ اس معاملے کا حل مذاکرات اور غور و فکر کے بعد ہی نکالا جائے گا۔