نیوزڈیسک | اسلام آباد
بھارتی آرمی چیف بپن روات کے حالیہ دھمکی آمیز بیان کی پاکستانی سیاسی اور عسکری قیادت نے بھرپور مذمت کی . پاکستانی قبائلی قیادت نے بھی بھارتی مکروہ چہرہ سامنے آنے پر بھارت منہ توڑ جواب دے دیا.
پاکستان اور آزاد کشمیر کے مشہور جنگجو قبیلے کے چیف، ڈاکٹر سردار محمد کلیم خان صاحب نے کہا کہ، بھارتی آرمی چیف کا بیان کسی فوجی کا بیان تصور نہیں کیا جاسکتا. کیونکہ فوجی باتیں نہیں کرتے . انہوں نے مزید کہا کہ، بھارتی آرمی جنگ کے نتائج سے بخوبی واقف ہے. انہیں اس بات کا علم ہے کہ پاکستان آرمی ملک کے دفاع کے لیئے کس حدجا سکتی ہے.
ڈاکٹر سردار محمد کلیم خان صاحب نے بھارتی آرمی چیف کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ، بھارتی آرمی مقبوضہ کشمیر میں جاری تحریکِ آزادی روکنے میں مکمل ناکام ہوچکی ہے جسکی بدولت وہ تذبذب کا شکار ہوچکی ہے اور یہ بات بھارتی آرمی چیف کے بیان سے واضح نظر آرہی ہے.
ڈاکٹر کلیم صاحب نے مقبوضہ کشمیر کے نوجوانوں کی بہادری، شجاعت اور ہمت کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ، جہاں مقبوضہ کشمیر میں ہمارے بچے حقِ خود ارادیت کے لیئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں، وہیں یہاں آزاد کشمیر میں موجود عوام بھارتی جارہیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیئے تیار بیٹھے ہیں. لیکن ہمیں قوی یقین ہے کہ بھارتی آرمی چیف کا یہ بیان مقبوضہ کشمیر کے نوجوانوں کے ہاتھوں شکست کھانے والی بھارتی فوج کی حوصلہ افزائی کرنے کی ایک کوشش کے علاوہ اور کچھ نہیں ہے.
امریکہ اور بھارتی خارجہ پالیسی کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے، ڈاکٹر کلیم خان صاحب نے کہا کہ، اس وقت دنیا دو احمقوں کی جہالت کا سامنا کر رہی ہے. امریکی صدر ڈانلڈ ٹرمپ اور بھارتی وزیرِاعظم نریندر موودی کی غیر سنجیدہ گفتگو اور بے معنی بڑکیں ان کے ممالک کو دنیا کی امن پسند قوموں سے دور کردیں گی.
پاکستانی وزیرِ اعظم عمران خان صاحب کے مذاکرات کی کوششوں کو سراہتے ہوئے، سدوزئی قبیلہ کے چیف نے بھارتی حکومت کی تنگ نظری اور منفی سوچ کی بھرپور مذمت کی. انہوں نے امن کے حصول کے لیئے پاکستانی اور کشمیری عوام کی شہادتوں کو خراجِ عقیدت پیش کیا . انہوں نے کہا کہ،
ہم جنگ نہیں چاہتے ہیں. البتہ اگر بھارتی آرمی ہم پر جنگ مسلط کرنا چاہتی ہے تو ہم سدوزئی من حیث القبیلہ افواجِ پاکستان کے شانہ بشانہ پہلی صفحوں میں لڑیں گے. ہم پاکستان کی سالمیت پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے اور بھارت کو وہ سبق سکھائیں گے جو انکی آنے والی نسلیں یاد رکھیں گی.
سدوزئی قبیلہ کا تعارف
سدوزئی قبیلہ پاکستان اور آزاد کشمیر کے جنگجو قبائل میں سرِفہرست آتا ہے. آزاد کشمیر میں سدوزئی قبیلہ کی تعداد تقریباََ پندرہ لاکھ ہے. اس قبیلہ کی بہادری، جراءت، شجاعت اور وفاداری کے قصے انکی عظیم تاریخ کا سنہری حصہ ہیں. بین الاقوامی مصنفین نے انکی دلیری کے قصے اپنی اپنی تصانیف میں قلم بند کیئے ہیں.
سدوزئی قبیلہ کے ایک مشہور سردار، سردار شمس خان، کا نام تاریخ کے سنہری حروف میں لکھا جاتا ہے. انہوں نے مہاراجہ گلاب سنگھ کے خلاف اعلانِ جنگ کیا تھا اور شہادت نوش کی تھی. سردار محمد ابراہیم خان، پونچھ کے ایک 31 سالہ بیرسٹر، جنہوں نے تحریکِ آزاد کشمیر کی سربراہی کی اور دنیائے عالم کے نوجوان ترین گوریلہ لیڈر بننے کا اعزاز حاصل کیا، ان کا تعلق بھی اسی قبیلے سے تھا. سردار محمد ابراہیم خان 32 سال کی عمر میں آزاد کشمیر حکومت کے پہلے صدر منتخب ہوئے تھے. ان کو بانیِ کشمیر اور غازیِ ملت کے القاب سے بھی پکارا جاتا ہے.